Pages

Thursday, March 29, 2012

What Is Pain? - درد کیا ہے؟ جوڑوں کے درد کے اسباب کیا ہیں؟ اور وہ تمام بیماریاں جوڑوں کے درد کا سبب بنتی ہیں۔


مندرجہ ذیل تحریر میرے  مقالہ   "جوڑوں کا درد " کا حصہ ہے۔ یہ مقالہ " پاکستان طبّی کانفرنس " کے  زیر اہتمام مئی 2005میں منعقدہ  سیمینار " طب یونانی اور جوڑوں کا درد"  میں  پڑھا گیا تھا ۔اس مقا لہ  میں ،جوڑوں کی مختصر تشریح‘ درد‘ تشخیصی اور فروق الامراض پر مشتمل  چند نکات‘ جوڑوں کے درد کے اسباب اور آخر میں جوڑوں کی بیماریو ں کا  ذکر ہے۔ افادہ عام کی لئے  پیش خدمات ہے ۔ اس مقالہ کی کاپی کرنا ، بغیر اجازت چھاپنا  یا اس کے کسی حصہ کو بھی چھاپنا منع ہے  ۔جملہ حقوق محفوظ ہیں ۔


درد (Pain) کیا ہے؟ 


تحریر:  حکیم محمد ضوان ارشد

درد کیا ہے؟ جوڑوں کے درد کے اسباب کیا ہیں؟ وہ  تمام بیماریاں جوڑوں کے درد کا سبب بنتی ہیں۔

منجملہ ان غیر طبعی حالات کے جو بدن انسانی کو عارض ہوا کرتے ہیں۔ درد بھی ایک غیر طبعی حالت ہے۔ بقول ابن سینا(Avicenna) ”منافی (مخالف) چیز کے احساس کا نام درد ہے۔“

1-Pain is a distressing feeling often caused by intense or damaging stimuli.

2-Medically speaking, pain is an uncomfortable sensation that  usually signals an injury or illness. Generally speaking, pain is the body’s way of telling you something isn’t right. This is the purpose of pain. It is meant to make you uncomfortable so if you are injured or sick, you will know you need to do something (or stop doing something). 

3-Pain is a signal in your nervous system that something may be wrong. It is an unpleasant feeling, such as a prick, tingle, sting, burn, or ache. Pain may be sharp or dull. It may come  and go, or it may be constant. You may feel pain in one area of your body, such as your back, abdomen, chest, pelvis, bones, joints or you may feel pain all over.

درد کہیں بھی ہو احساسات ایک جیسے ہوتے ہیں لیکن جن ساختوں میں پھیلنے کی گنجائش نہیں ہوتی۔ مثلاً ہڈی‘ دانت وغیرہ ان میں ورم کی صورت میں درد بہت شدید ہوتا ہے۔ ورم اور دباؤ کی وجہ سے مقامی اعصاب کی حس اس قدر بڑھ جاتی ہے کہ دل کے سکڑنے سے شریانوں میں جو حرکت پیدا ہوتی ہے‘ وہ درد کی صورت میں محسوس ہوتی ہے۔ اس درد کو ضربان (Throbbing) کہتے ہیں۔ نِقْرِس اور حِدَارِی التہاب مفصل میں عموماً اسی قسم کا درد ہوتا ہے۔

طبیب کو جوڑوں کے درد میں سب سے پہلے یہ پتہ چلانا ہوتا ہے کہ درد کی کونسی قسم ہے۔ بعض اوقات وزن اٹھانے سے اور بعض اوقات بغیر حرکت کے بھی درد ہوتا رہتا ہے۔ جوڑوں کے درد کو درست طور پر تشخیص کرنے کے لیے مریض کی ہسٹری اور طبعی معائنے (Physical exam) کو بنیاد بنانا چاہیے۔ جوڑوں کے درد کی تشخیص کے لیے اور علاج کرنے سے پہلے طبیب کو اس چیز کا بھی پتہ چلانا چاہیے کہ درد کی اصل (Origin) کیا ہے یا کہاں سے ہے یعنی درد مفصلی یا جوڑ کا (Articular) ہے جیسے کولہے گھٹنے اور ایڑی وغیرہ کا درد یا پھر غیر مفصلی (Non-Articular) ہے جیسے عضلاتی (Muscular)‘ عروقی (Vascular) یا پھر درد کسی عصبی نوعیت (Neurogenic Origin) سے تعلق رکھتا ہے۔

جوڑ کی تمثیل (Pattern) کو دیکھا جائے کہ کون سا جوڑ ہے اور پھر یہ نوٹ کیا جائے کہ جوڑ سے باہر اظہارات (Manifestations) موجود ہیں یا غیر موجود ہیں۔ جوڑ کے پیٹرن کو درج ذیل تین سوالوں کے جوابات سے بیان کیا جاسکتا ہے:

    1. کیا ورم موجود ہے؟

    2. کتنے جوڑ (گنتی میں) مرض میں مبتلا ہیں؟

    3. کیا مخصوص مقامات جوڑ (Specific Joint Sites) متاثر ہیں؟

جوڑوں کے ورم میں عموماً سرخی‘ حرارت‘ سوجن اور صبح کے وقت پر جوڑوں میں اکڑاہت یا سختی (Stiffnes) کا احساس جو کم از کم 30 منٹ تک رہ سکتا ہے وغیرہ کے احساسات پائے جاتے ہیں۔ متاثرہ (Affected) یا درد میں مبتلا جوڑوں کی تعداد (Number) اور ملوث ہونے کی مخصوص جگہیں دونوں کے ذریعے بیماری کی تشخیص اور فروق الامراض میں مدد ملتی ہے۔ چند بیماریاں جیسے نِقْرِس نمایاں طور پر ایک جوڑ والا (Monoarticular) مرض ہے جب کہ دیگر بیماریاں جیسے حِدَارِی التہاب مفصل یا (Rheumatoid Arthrites-RA) ایک کثیر المفاصل (Polyarticular) بیماری ہے۔ مزید جوڑ کے متاثر ہونے کے مقام (کس مقام کا جوڑ مبتلا مرض ہے) بھی بیماری کو سمجھنے میں مددگار ہوسکتا ہے۔ جیسے نمایاں طور پر صرف دو بیماریاں   نمبر 1: چنبل کی وجہ سے ہونے والا جوڑوں کا درد (Psoritic Arthrites) نمبر 2: عظمی مفصلی التہاب یا ورم مفصل و عظم (Osteoarthritis-OA)‘ انگلیوں کے بعیدی (Distal) درمیانی جوڑوں کو متاثر کرتی ہیں۔

جوڑوں کے درد میں بخار‘ جلد پر داغ یا سرخی (Rash)‘ گلٹیاں جو عموماً نِقْرِس مزمن اور حِدَارِی التہاب مفصل میں جوڑوں میں ظاہر ہوتی ہیں۔ ایسے اشاروں کی موجودگی کو بھی زیر غور رکھنا چاہیے۔ اس سے فروق الامراض (Differential Diagnosis) میں مدد ملتی ہے اور اس چیز پر بھی نظر رکھنی چاہیے کہ درد آرام کے وقت پر بھی ہوتا ہے یا پھر ابتدائی طور پر درد ورزش کے بعد شروع ہوتا ہے۔ بچوں اور بڑوں میں درد کے اسباب مختلف ہوتے ہیں جب تک درد کی نوعیت مقام اور فروق الامراض کے بارے میں مکمل اور جامع علم نہ ہو تب تک حتمی تشخیص نہیں کی جاسکتی۔

اور نہ ہی مناسب علاج ہوسکتا ہے۔ البتہ ہوائی گھوڑے ضرور دوڑائے جاسکتے ہیں‘ اس لیے جوڑوں کے درد کے علم الاسباب (Etiology) پر مکمل مہارت ہونی چاہیے۔

جوڑوں کے درد کے اسباب (Etiology Of Arthritis / Causes)


وہ امراض یا اسباب جن سے جوڑوں کا درد پیدا ہوسکتا ہے‘ درج ذیل ہیں:

    1. عَدْوَیٰ یا انفیکشن کی وجہ سے ہونے والا جوڑوں کا درد یا (Infectious Arthritis) اس کی درج ذیل اقسام ہیں:

i. سوزاکی (Gonococcal Arthritis)

ii. تقیحی یا ریمی (Suppurative Arthritis)

iii. آتشکی (Syphilitic Arthritis)

iv. دقی یا تدرن عظمی (Tuberculous Arthritis)

v. دیگر اقسام جیسے پیچش (Bacillary Dysentry) اور مالٹا بخار یا بروسیلی بخار (Brucellosis/Mata Fever) کی وجہ سے پیدا ہونے والا جوڑوں کا درد مذکورہ اقسام عَدْویٰ یا انفیکشن کی وجہ سے پیدا ہونے والے جوڑوں کے درد کی ہیں۔


        2. حمی و جمع المفاصل (Arthritis of Rheumatic Fever)

        3. حِدَارِی التہاب مفصل (Rheumatoid Arthritis)

        4. عظمی مفصلی التہاب (Osteoarthritis)

        5. وجع المفاصل ضربی یا صدماتی (Traumatic Arthritis)

        6. نِقْرِس یا وجع المفاصل نقرسی (Gout or Gouty Arthritis)

        7. عصبی مرض مفاصل (Neurogenic Arthropathy)

        8. وقفہ دار استسقاء مفاصل (Intermittent Hydrarthrosis)

        9. جوڑوں کی زائد نمو (Joints Neoplasia)

    10. جوانی میں پیدا ہونے والا مزمن ورم مفاصل (Jovenile Chronic Arthritis-JCA or Still's Disease)

    11. شوگرینز سینڈروم (Sjögren's syndrome)

    12. ریٹر سنڈروم (Reiter's Syndrome)

  13. مُشوِّہْ جُسَاتی یا تَعَظُّمِی فِقاری التہاب (Ankylosing or Ossifying Spondylitis)

    14. آکلہ حمرۃ الجلد (Systemic Lupus Erythematosis)

    15. اور ایسی بیماریاں جن میں یا جن کے ساتھ وجع المفاصل اکثر موجود ہوتا ہے ان میں کِبَرُالجوَارِح (Acromegaly) جو کہ دروں افرازی نظام (Endocrine System) سے تعلق رکھنے والی ایک بیماری ہے۔ دَاءُ الذِّئب یا شَیْلَم (Disseminated Lupus)‘ حمرۃ الجلد (Erythema Nodosum)‘ مزاج نزیفی (Haemophila)‘ جلدی عضلی التہاب (Dermatomyositis) وغیرہ۔

    16. الرجک آرتھرائٹس جو کہ سیرم انجکشن لگنے کے 7 سے 10 دن بعد ظاہر ہوسکتا ہے۔ یہ ایک کثیر المفاصل (Polyarticular) مرض ہے جوڑوں میں سرخی اور سوجن نمایاں ہوتی ہے۔ متعدی یا انفیکشن جوڑوں کے درد کا سبب بننے والی دیگر اقسام کی مزید بیماریاں درج ذیل ہیں:

                i.حمیٰ تیفودیہ و خفیف حمیٰ تیفودیہ (Typhoid & Parahoid)

                ii. چوہے کاٹے کا بخار (Rat-Bite Fever)

    iii.تحت الحاد جراثیمی ورم درون القلب  (Subacute Bacterial Endocarditis) 

                iv. قرحی ورم قولوں  (Ulcerative Colitis)

                  v. متعدی تپ غدی (Infectious Mononucleosis)

         vi. لال بخار (Scarlet Fever)

                vii. التہاب حول شریان (Periarteritis Nodosa)

یہ تمام بیماریاں جوڑوں کے درد کا سبب بنتی ہیں یا پھر یہ ایسی بیماریاں ہیں جن میں جوڑوں کا درد نمایاں طور پر پایا جاتا ہے لیکن ہمارے پاس مطب پر ان تمام اقسام کے جوڑوں کے درد کے مریض نہیں آتے بلکہ چند مخصوص قسم کے جوڑوں کے درد میں مبتلا مریض آتے ہیں۔ ہمیں معلومات کو ہر قسم کے جوڑوں کے درد کی ہونی چاہیے لیکن جس قسم کے جوڑوں کے درد کے مریض ہمارے پاس زیادہ آتے ہیں میں ان کے اسباب اور علاج کے بارے مختصراً بیان کروں گا۔

ہمارے پاس زیادہ تر جس قسم کی دردوں کے مریض آتے ہیں وہ یہ ہیں:

        1. عظمی مفصلی التہاب (Osteo-arthritis)

2. نِقْرِس وجع المفاصل نقرسی (Gouty Arthritis)

        3. حِدَارِی التہاب مفصل (Rheumatoid Arthritis)

          4. وجع المفاصل عصبی (Neuroglical  Arthritis )

       5. عرق انساء (Sciatica)


Updated on 28/04/2023.





 

No comments:

Post a Comment