بداری کند (باراہی کند)
( Ipomoea digitata Linn)
دیگرنام۔
(سنسکرت) میں ویداری،کشیراکند، وریشا والی ، بھمکش-منڈا ، پیاس ونی ۔(ہندی) بلائی کند،بداری کند ۔(سندھی) جوبہن جڑی ۔(پہاڑی نام) سیالیاں۔(بنگالی)بھوئن کمہڑیا بھوئی کمہڑا۔(تیلگو ) نیل کمبڈ۔(مرہٹی) ڈکرکند۔(انگریزی ، بوٹانیکل نام ) ا پومیاڈیجی ٹیٹا۔
English Names: Giant Potato
Synonyms: Ipomoea paniculata R. Br, Batatas Paniculata Choisy.
Family: Convolvulaceae
Parts Used: Rhizomes, Roots, Flowers & Leaves.
Different Vernicular names:
Barahiqand, Bender, Bhedeleton, Bhoikolu, Bhonykoru, Bhuiankakharu, Bhuikohala, Bhuikumra, Bhuinkumra, Bhumikusmanda, Bidari, Bidhari Qand, Bidharkand Safed, Bilaiqand, Darigummadi, Eagio, Fagdano Beli, Fagiyo, Ge gen, Ghodvel, Gumadi belli, Indian Kudzu, Khakarbel, Kudzu, Mudakku, Nelagumbala, Nilapoosani, Patalkuhda, Sakharvel, Siali, Vidari, Vidarika, Vidarikanda, Vidarikanta, Vidharikand, Vidharikand Safed, Vidharikand White, Bujagumbala, Nela Kumbala, Mothalkanta, Palmodikka.
ماہیت۔
بداری کند ایک پہاڑی بیل دارنبات کی جڑ ہے۔اسکی شکل زمین کند سے ملتی ہے۔ رنگ سرخی مائل ہوتا ہے۔اس کے پتے اروی کے پتوں کے مانند ہوتے ہیں۔جوتقریباً4انچ لمبے اور3انچ چوڑے ہوتے ہیں اور تین تین اکٹھے ڈھاک کے پتوں کی مانند لگے رہتے ہیں۔پھول بیگنی رنگ کے موسم برسات میں کھلتے ہیں۔ہندی میں بدار زمین کوکہا جاتا ہے اور کند جڑ کے معنوں میں استعمال ہوتا ہے۔چونکہ بداری کند کی جڑ ہی بطور دواًمستعمل ہے اسلئے اس کو اس نام پکارا جاتا ہے۔یہ گردہ دار جڑزمین میں بہت گہری ہوتی ہے۔اس کاحجم شلجم سے لے کر پیٹھے تک ہوتا ہے۔یہ زمین کھودکرنکالی جاتی ہے۔اس کو چھوٹے ٹکڑے کرکےخشک کرلیاجاتا ہے۔ورنہ سڑجاتی ہے۔ بعض نے اس کو اور باراہی کند کو ایک ہی ہے لیکن باراہی کند الگ چیز ہے۔
رنگ۔باہرسے سرخی مائل جبکہ اندرسے دودھ کی طرح سفید رنگ ۔
ذائقہ۔شیریں۔
مقام پیدائش۔شملہ،کالکا،ڈیرہ دون،پٹھان کوٹ ضلع کانگڑہ ،اودے پور،راجپوتانہ ۔کوہ آبو،ویشنودیوی ریاست جموں وکشمیر اسکے علاوہ جاپان ، چین، کوریا فلپائن ، کومبوڈیا ، کولمبیا ، میکسیکو ، انگلینڈ، نائجیریا میں بھی پائی جاتی ہے ۔
مزاج۔ گرم خشک۔
بقول حکیم کبیر الدین گرم خشک ۔
گرم و تر ،وئیدک کتب کے حوالے سے سرد تر۔
افعال و استعمال ۔
مغلظ منی ،مقوی باہ،محلل،مولد شیر،مسمن بدن۔ بداری کند زیادہ تر بطور نانخورش مستعمل ہے تمام اعضاء کو قوت بخشتا ہے ۔ بھوک پیدا کرتی ہے۔بداری کند کو خشک کے بعد مفردیادیگر ادویہ کے ہمراہ سفوف بنا کر جریان ضعف باہ میں کھلاتے ہیں۔ ورموں کوتحلیل کرنے کیلئے پانی میں پیس کر ضماد کرتے ہیں۔مقوی اعضاء اور مقوی باہ ہے۔عورت میں دودھ کی کمی دور کرنے کیلئے اس کو خشک کرنے کے بعد مفردیادیگر ادویہ کے ہمراہ سفوف بنا کر کھلاتے ہیں۔اگربچہ لاغروکمزور ہوتو اس کو موٹا تازہ بنانے کیلئے سفوف بداری کند ایک ماشہ شہد خالص میں ملا کر روزانہ جریان ضعف باہ میں کھلاتے ہیں۔ورموں کوتحلیل کرنے کیلئے پانی میں پیس کر ضماد کرتے ہیں۔سادھولوگ آبادی سے دور رہتے ہیں۔اور تارک الدنیا ہیں اسی کو کھاکرگزراوقات کرتے ہیں یعنی جڑ کوکھود لاتے ہیں آگ میں رکھ کر پکا کر کھا لیتے ہیں۔
مقدارخوراک۔بداری کندخشک سفوف 1 سے6 گرام (ماشہ )۔
نفع خاص۔مقوی معدہ ۔
مضر۔گرم مزاجوں کیلئے۔
جدید تحقیق ۔اس میں رال(Resin similar to Jalap Resin) ،شکر اور کافی مقدار میں نشاستہ پایاجاتاہے۔
مذکورہ مضمون کی تدوین میں درج ذیل کتب سے استفادہ کیا گیا ہے ۔
علم المفردات پر بر صغیر کی سب سے منفرد اور مستند کتاب
1. "مخزن المفردات المعروف خواص الا دویہ "
تالیف : حکیم کبیر الدین ، پرنسپل طبیہ کالج ، دہلی،انڈیا ۔
2. کتاب المفردات المعروف بہ خواص الا دویہ بطرز جدید
مولفہ و مرتبہ : حکیم مظفر حسین اعوان
جولائی سنہ 1960
- Kabiruddin HM(1937). Kitab al-Adviya Makhzan al-Mufradat. Daftar Al-Masih, Dehli, India.
- Awan MH(1960). Kitab-ul-Mufradat, Third Edition. Lahore, Shiekh Ghulam Ali and Sons (Pvt) Limited.
- Nadkarni KM. [Indian materia medica]; Dr. KM Nadkarni's Indian materia medica: with Ayurvedic, Unani-Tibbi, Siddha, allopathic, homeopathic, naturopathic & home remedies, appendices & indexes.Vol 1. Popular Prakashan; 1996.
- Lubhaya GR(1977) Goswami Bayanul Advia, Shakti Kumar Ayurvedic Acharya, II:297-298.
- Monographs Of Unani Medicine(2003). Drugs Contral and Traditional Medicine Division, National Institute Of Health, Islamabad, Pakistan.
No comments:
Post a Comment