Translate

Search This Blog

Friday, November 10, 2023

تِل - Sesamum indicum Linn




Sesame Seeds, Tillon Kay Laddoo, Till, Tillon Kay Faiday

 سردیوں کی آمد آمد ہےاور اسی حوالے سے  قدرت نے ایک بہترین غذائی تحفہ تل کی شکل میں دیاہے  " تل کھاوسردی بھگاؤ "  آئیے تل کے بارےمیں یونانی اور آیورویدک طب کے حوالے سے تفصیل سے جانتے ہیں. 

مختلف نام:-

اردو میں تِل ۔ہندی میں تل۔سنسکرت میں تِل۔گجراتی میں تِل۔بنگالی میں تِل گاچھ۔مرہٹی میں تل۔فارسی میں کُنجد۔عربی میں سمسم۔لاطینی سیسا مم انڈی کم(Sesamum indicum Linn)اور انگریزی میں سی سامم(Seasame, Benne, Gingelly)۔

شناخت:-

روغنی بیج ہیں۔ہر سال اس کے پودوں کی کاشت ہوتی ہے۔اس کا پوداایک میٹر کے لگ بھگ ہوتا  ہے جس میں کنول جیسا پھول لگتا ہے جو سوکھ کر اوپر سے پھٹ جاتا ہے جس میں چھوٹے چھوٹے بیضوی کالے اور سفید بیج نکلتے ہیں۔طبی نقطئہ نظر سے سیاہ تل زیادہ مفید ہوتے ہیں۔

مزاج:-گرم وتر  درجہ دوم۔

مقدار خوراک:-6گرام سے 10 گرام تک۔

نفع خاص:- مقوی باہ اور مسمن بدن،

مضر:- دیر ہضم۔

بدل:- السی

مصلح:- بریان کرنا،شہد خالصاور قند سیاہ

تلوں میں اجزائے لحمیہ  (پروٹین)28فیصد،اجزاء نشاستہ (کاربوہائیڈریٹ)25فیصد،اجزاء شحمیہ(فیٹ) 43فیصد ،حیاتین (وٹامن)اے وبی اچھی خاصی مقدار میں ہوتے ہیں۔تلوں میں لوہا کیلشیم بھی ہوتا ہے۔اس میں تیل کی مقدار48فیصدی پائی جاتاہے۔دماغ کے اعصاب اور عضلات  کو طاقت دینے کے لئے لیسی تھین (Lecithin)بھی تل میں پایا جاتاہے۔

فوائد :-  یہ دیر ہضم ہوتے ہیں اس لئے اس کی اصلاح ان کو بھون کر شہد خالص یا قند سفید ملاکر کی جاتی ہے تاکہ یہ جلد ہضم ہو سکیں۔ تلوں کے  ہر روز مالش کرنے سے بڑھاپا ،تھکاوٹ دور ہوجاتی ہے اور بینائی  تیز ہو جاتی ہے ۔مسمّن بدن (بدن کو موٹا کرنے والا )،مقوی ،محلل اورام (ورم کو تحلیل کرنے والا)،حابس خون  بواسیر (بواسیر کے خون کوروکنے والا)،مرطب اور ملین جلد ہے(کھال کو تر اور نرم کرنے والا)۔ 

تلوں کا تیل گھی کی مانند غذاؤں میں بکثرت استعمال کیا جاتاہے ۔یہ بدن کو فربہ کرتا ہے۔اور خشکی کو دور کرتا ہے۔بطور دوا خشک کھانسی اور دمہ میں استعمال ہوتا ہے۔بدن کی خشکی اور خارش کو زائل کرنے کے علاوہ منا سب ادویہ میں ملا کر فالج ،لقوہ ،وجع المفاصل وغیرہ میں مالش کرتے ہیں۔آگ سے جلنے پر لگاتے ہیں۔بالوں کو بڑھانے کے لئے اس کی کھلی سے سر کو دھو کر تلوں کاتیل سر میں لگاتے ہیں۔تلوں کا تیل مقوی باہ ہے اور طلاء کے علاوہ مرہم بنانے میں کام آتا ہے۔

تل مقوی ہونے کی وجہ سے معاجین میں شامل کئے جاتے ہیں۔اس کے علاوہ شکر ،خشخاش اور  مغز بادام کے ہمراہ کھلانے سے بھی قوت بڑھتی ہے۔نظام ہضم کو درست رکھنے کے لئے تلوں کی خاص اہمیت ہے۔اس کے لگاتا ر اور مسلسل استعمال کرنے سے بھوک اچھی لگتی ہے۔پرانے قبض کو دور کرتا ہے۔اس کے علاوہ چڑ چڑا پن ،عصبی کمزوری ،کمی یاداشت اور دماغی خلل اور تھکاوٹ کی شکایات دور ہو جاتی ہیں۔عصبی کمزوری کو دورکرنے  اور مقوی ہونے کی وجہ سے اسے بچوں کو سوتے میں پیشاب کرنے کی شکایت میں ایک حصہ اجوائن ،دو حصہ کالے تل اور چار حصہ گڑ کے ساتھ کھلانے سے بہت آفاقہ ہوتا ہے۔ ورموں کو تحلیل کرنے کے لئے ان کا ضماد کیا جاتا ہے۔امراض سینہ مثلاً دمہ ،کھانسی اور حلق کی خشکی دور کرنے کے لئے شہد میں ملاکر بطور لعوق چٹاتے ہیں۔گٹھیا او رپیروں میں ٹھنڈک زیادہ محسوس  ہونے کی صورت میں کالے تل خاص طور پر مفید ہوتے ہیں۔موسم سرما میں  ان کا استعما ل گڑ کے ساتھ کرنے سے دل اور دماغ کو طاقت پہنچتی ہے۔جسم تندرست رہتا ہےا ور چہرے پر چمک آتی ہے۔ جن لوگوں کے بال سفید ہوگئے ہوں یاجھڑ تے ہوں ،انہیں تل کا خاص طور پر استعمال کرنا چاہئے ۔تلوں کے پودے کے پتوں اور جڑ کے جوشاندہ سے سر کو دھونا اور تل کے تیل کی مالش مفیدہے۔

مرطب اور ملین جلد ہونے کی وجہ سے بد ن کی خشکی اور خارش کو زائل  کرنے کے لئے بد ن پر اس کی مالش کرتے ہیں۔اعضاء کو گرمی پہنچانے اور دروں کو ساکن کرنے کے لئے مناسب ادویہ ملا کر فالج ،لقوہ ،وجع المفاصل وغیرہ میں بھی ملتے ہیں۔تا کہ دواؤں کے جذب کرانے میں امداد کرے ۔تلوں کے تیل کو گھی کے مانند غذاؤں میں بکثرت استعمال کیا جاتاہے۔

چینی ،گری  بادام ،کھوپر  اور تل کھانے سے بد ن موٹا ہوتا ہے اور مردانہ  طاقت بنتی  ہے۔بالوں کو بڑھانے کے لئے سر کو دھو کر تلوں کا تیل سر میں لگاتے ہیں۔ بدن کو موٹا کرتا ہے۔مردانہ کمزوری کو دور کرتا ہے۔اس کے پتے پلٹس کا کام  کرتے ہیں۔

تلوں کو شہد میں ملا کر بطور لعو ق چٹایا جاتا ہے جو امراض سینہ میں مفید ہے۔ریوڑی اور گز ک جو تلوں سے بنائے جاتے ہیں ان کے کھانے سے بچوں کی بستر پر پیشاب کرنے کی عادت دور ہوجاتی ہے۔

تلوں کو دھو کر برابر وزن گری بادام شیریں اور خشخاش کے ساتھ کوٹ  کر سب کے برابر چینی سفید ملاکر10گرام سے 20 گرام دودھ نیم گرم سے استعمال کریں۔21دن کے استعمال  سے مردانہ کمزوری دور ہوجائے گی۔

تل کے لڈو:- Till Kay Laddoo

سردیوں کے موسم میں انسانی جسم باہر سے ٹھنڈا اور اندر سے گرم ہوجاتا ہے ۔دراصل موسم سرما کا مقابلہ کرنے کے لئے بدن سے خارج ہونے والے تھوک ،پیشاب اور سانس سے گرم بخارات اٹھتے ہیں۔یہ بخارات اس لئے خارج ہوتے ہیں کہ ہمارے جسم کے لئے بجلی اور حرارت پیدا کرنے والے جلد کے مسامات کافی حد تک بند کردئیے جاتے ہیں۔

ہمارے پیٹ کے اندر جگہ جگہ کام کرنے والی مشینری کا جال بچھا ہو ا ہے۔یہ مشینری چھوٹی بڑی آگ کی بھٹیوں کی شکل میں کافی مقدار میں خون اور چربی بنابنا کر جسم کو مضبوط اور گرم بنانے کا کام جاری رکھتی ہے۔جس طرح انسانی جسم کے اندر ونی کارخانے کے برابر چلتے رہنے سے بدن ک ٹوٹ پھوٹ اورمرمت کا سلسلہ قدرتی طور پر چلتا رہتا ہے اسی طرح ہر موسم  میں کچھ اعضاء کو موسم کے اعتبار سے زیادہ کام کرنا پڑتا ہے۔مثال کے طور  موسم سرما میں درجہ حرارت گر جانے کے سبب ہمارے گردوں  اور مثانے کو زیادہ کام کرنا پڑتا ہے کیونکہ ہمیں پسینہ کم اور پیشاب زیادہ آنے لگتا ہے۔اس لئے سردی میں بچے بوڑھے  اور جوان اکثر پریشان رہنے لگتے ہیں ۔کسی کو سردیوں میں اعصابی درد  تنگ کرنے لگتے ہیں ۔کسی کے ہاتھ پیر کانپنے لگتے ہیں۔کچھ کا بدن سن ہونے لگتا ہے۔کوئی جلد جلد پیشاب کی ضرورت محسوس کرتا ہے ۔اکثر کچھ افراد رات کو بار بار پیشاب آنے کی وجہ سے نیند کو تر س جاتے ہیں۔عموماً چھوٹے بچے رات کو بستر میں بار بار پیشاب کر کے والدین کو مشکل میں مبتلا کر دیتے ہیں۔ دراصل یہ سب گردوں اور مثانے کی کمزوری کے سبب ہوتا ہے۔اگر مثانہ اور گردے مضبوط ہوں یا  ان کے گر د چربی  کی تہہ جمی ہو اعصاب کو طاقتور بنانے ،قبض  دور کرکے معدہ اور آنتوں کو ہلکا پھلکا رکھنے یا ہلکی بھاری غذا ہضم کرنے کے قابل بنانے کے لئے اسی موسم میں مناسب غذا کا دھیان رکھا جائے  تو موسم سرما کی کئی بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے۔

گردوں ،مثانہ اور معدے کی مضبوطی کو قائم رکھنے کے لئےسردیوں  میں تل کے خوش ذائقہ ،غذائی لڈو بھی بنائے جاتے ہیں۔خاص طور پر یہ لڈو  کمزور مثانے والوں کے لئے بہترین دوا ہیں ۔یہ لڈو بنا نے کی ترکیب بھی زیادہ مشکل نہیں ہے۔ناریل 250گرام ،سفید  دھلے ہوئے تل اور بیج نکالے گئے منقیٰ ہر دو250-250گرام ۔ان تینوں کو کوٹ کر اس کے 24 عدد لڈو بنالئے جائیں۔عمر اور طاقت کے اعتبار سےا یک لڈو سے تین لڈو تک بیک وقت ناشتے میں کھائے جا سکتے ہیں۔بار بار پیشاب آنے والے مریض  کو صبح  اور رات کو یہ لڈو کھلا کر دودھ پلائیں۔بچوں کو صبح اور رات کو ایک لڈو سے زیادہ نہ دیں۔ یہ لڈو مثانہ کی کمزوری دور کرنے کے ساتھ بدن میں ہیٹ کلوریز لحمی اجزاء،نشاستہ دار اجزاءاور حیاتین بھی پیدا کرتے ہیں۔جو لوگ موسم سرما میں سردی زیادہ محسوس کرتے  ہیں یا بدن میں درد کی شکایت کا شکار رہتے ہیں ان کو تل کے لڈو بے حد فائدہ پہنچاتے ہیں۔خاص طور سے یہ لڈو بدن میں طاقت پیدا کرکے اعصاب کو مضبوط کرتے ہیں۔

مشہور مرکب:-

معجون مقوی علوی خان،معجون ثعلب،لبوب کبیر وغیرہ۔

No comments:

Post a Comment