Translate

Search This Blog

Sunday, November 17, 2013

Acute Viral Hepatitis - حاد وائرسی ورم جگر

تحریر: حکیم محمد رضوان ارشد

 
شدید وائرسی ورم جگر 
حاد وائرسی ورم جگر ، خلیات جگر (Hepatocytes)کا ایک تعدیہ /عدویٰ (Infection) ہے جو جگر میں ورم اور موت انسائج /بافتوں کا مردہ ہونا یا نیکروس (Necrosis)پیدا کرتا ہے یہ ایک سارے نظام جسمانی یا سارے جسم کو متاثر کرنے والا انفیکشن) Systemic Infection ) جو نمایاں طور پر جگر کو متاثر کرتا ہے۔ وائرسی ورم جگر (Viral Hepatitis) پوری دنیا میں مرض جگر (Liver Disease)کا سب سے زیادہ عام سبب ہے اور یہ سالانہ 1سے 2 ملین تک اموات کا سبب بنتا ہے۔ ہزاروں سالوں سے اس مرض کو وبائی یرقان (Epidemic Jaundice)کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔ وائرسی ورم جگر یا وائرل ہیپاٹائٹس کو مجموعی طور پر مخصوص (Characterize)کیا جاتا ہے۔
1۔ سریریاتی یا کلینیکل طور پر (Clinically)متلی، بے قراری، بھوک کی کمی، مبہم سا پیٹ درد اور یرقان وغیرہ کی علامات ہے۔
2۔ حیاتیاتی کیمیائی طور پر (Biochemically) سیرم بلی روبین اورا مینو ٹراسفیریز (AST, ALT) درجات میں نمایاں اضافہ۔
3۔ مصلیاتی یا سیالی طور پر (Serologically) جگر اور سیرم یا سیال دموی میں ہیپاٹائٹس وائرس جی نوم
(Genome-DNA or RNA Molecules) اور وائرسی اجسام اجنبی (Antigens)اور ان کے خلاف اجسام تریاقیہ (Antibodies) کی موجودگی سے۔
4۔ نسیجیاتی طور پر (Histologically)مختلف درجوں کی کبدی خلوی موت (Hepatocellular Necrosis) اور ورم (Inflmmation) وغیرہ کی موجودگی سے۔

مثالی (Typical)حاد وائرسی ورم جگر خود تحدیدی / Self Limited (کسی مخصوص اور محدود دور پر رواں ہونا جیسے کوئی معیادی بیماری وغیرہ )ہے اور جگر کے نقصان (Injury) اور وائرسی تقسیم (Viral Replication)باقی رہے مگر مکمل طور پر ٹھیک ہو جاتا ہے تا ہم وائرسی ہیپاٹائٹس کی چند اقسام مستقل انفیکشن یا مزمن ورم جگر کی خرابی کی طرف لے جا سکتی ہیں۔
وائرسی ورم جگر (وائرل ہیپاٹائٹس) پیدا کرنے والے مختلف A سے G تک نام والے وائرسز درج ذیل ہیں۔ ہیپاٹائٹس اے وائرس (HAV)، ہیپاٹائٹس بی وائرس (HBV)، ہیپاٹائٹس سی وائرس (HCV)، ہیپاٹائٹس ڈی وائرس (HDV)، ہیپاٹائٹس ای وائرس (HEV)، ہیپاٹائٹس جی وائرس (HGV)، اور ہیپاٹائٹس ایف وائرس (�HFV)، ہیپاٹائٹس ایف وائرس، ہیپاٹائٹس بی وائرس کا ویرئنٹ (کوئی چیز جو چند خصوصیات میں اختلاف رکھتی ہے اس کلاس سے جس سے یہ تعلق رکھتی ہو جیسے کوئی نوع یا مرض کا ویرئنٹ) لگتا ہے۔
ہیپاٹائٹس اے وائرس، ہیپاٹائٹس اے، ہیپاٹائٹس بی وائرس، ہیپاٹائٹس بی................. اسی طرح ہیپاٹائٹس ایف وائرس ہیپاٹائٹس ایف کا سبب بنتا ہے۔
یہ تمام وائرسز رائبو ینو کلیئک ایسڈ وائرسز (RNA Viruses) وائرسز ہیں سوائے ہیپاٹائٹس بی وائرس اور ہیپاٹائٹس ایف وائرس کے یہ دونوں ڈی آکسی رائبونیو کلیئک ایسڈ وائرسز (DNA Viruses)ہیں۔ ہیپاٹائٹس ایف وائرس 27-37mm) قطر) کے بارے میں معلومات ؁بہت محدود ہیں مزید توثیق کی ضرورت ہے۔ اگرچہ یہ سارے وائرسز اپنے اپنے سالماتی (Molecular)اور بطور جسم اجنبی (Antigenic) خصوصیات کی بنا پر ممتاز کئے جا سکتے ہیں لیکن وائرل ہیپاٹائٹس یا وائرسی ورم جگر کی تمام اقسام کلینیکل طور پر ایک جیسی بیماریاں پیدا کرتی ہیں۔
ان مذکورہ بالا تمام وائرسز کو انسانی جسم میں منتقل (Transmission) ہونے کی بنا پر دو گروپس میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔
  1. .انتڑیوں کے راستے داخل ہونے والے وائرسز
  2. .بذریعہ خون یا سیرم داخل ہونے والے وائرسز
1.انتڑیوں کے راستے داخل ہونے والے وائرسز:-
انتڑیوں کے راستے داخل ہونے والے (Fecal-oral /  Enterically Transmitted) وائرسز میں ہیپاٹائٹس اے وائرس، ہیپاٹائٹس ای وائرس اور غالباً ایک تیسرا ہیپاٹائٹس ایف وائرس (?HFV) ہیں۔ یہ وائرسز بغیر لفافہ یا غلاف (Non-Enveloped)ہوتے ہیں اور جب صفراء (Bile) سے ملتے ہیں تو محفوظ اور بچے (Intact & Survived) رہتے ہیں یہ وائرسز صفراء کے ساتھ مل کر پاخانے میں خارج ہوتے ہیں اور پاخانے میں موجود ہوتے ہیں اسی لئے ہیپاٹائٹس اے (Hep A) اور ہیپاٹائٹس ای (Hep E)کے مریضوں کا پاخانہ بہت متعدی ہوتا ہے۔ ان وائرسز کی حالتِ حامل تعدیہ (کیرئرسٹیٹ) نہیں ہوتی اور صرف حاد تعدئیے (Infection Acute) میں مبتلا افراد میں ہی وائرس موجود ہوتا ہے اور نہ ہی ان وائرسز کا تعلق مزمن مرض جگر سے ہوتا ہے۔ یعنی یہ وائرسز مزمنیت(Chronicity)کی طرف نہیں لے جاتے مگر چند کیسیز میں بہت شدید ورم جگر پیدا کرنے کا سبب بن سکتے ہیں یہ وائرسز بہت متعدی (Highly Infectious) ہوتے ہیں وباؤں کی صورت میں اور اسی طرح انفرادی طور پر اور خود تحدیدی ہیپاٹائٹس پیدا کرتے ہی۔ یہ وائرسز زیادہ تر انتڑیوں کے راستے (Enteric / Fecal-oral) کے راستے سے مثلاً آلودہ خوراک پانی کے استعمال سے پھیلتے ہیں اور حفظانِ صحت کی سہولتوں میں فقدان ہونے یا شخصی حفظ صحت میں تساہل وغیرہ ان وائرسز کے پھیلنے کے لئے سازگار حالات ہوتے ہیں۔
2۔ بذریعہ خون داخل ہونے والے وائرسز:-
 بذریعہ خون داخل ہونے والے وائرسز انہیں بلڈ بورن (Blood Borne) یعنی متاثرہ یا آلودہ خون کا انتقال کروانے یا اس سے بننے والی مصنوعات کا استعمال کرنے سے پھیلتے ہیں، انہیں غیر امعائی / بذریعہ جلد (Parenterally /  Percutaneous) داخل ہونے والے وائرسز بھی کہا جاتا ہے۔ بذریعہ خون داخل ہونے والے وائرسز سے پیدا ہونے والے ورم جگر کو سیرم ہیپاٹائٹس بھی کہا جاتا ہے۔ بذریعہ خون داخل ہونے والے وائرسز میں ہیپاٹائٹس بی وائرس، ہیپاٹائٹس سی وائرس، ہیپاٹائٹس ڈی وائرس اور ہیپاٹائٹس جی وائرس شامل ہیں۔ یہ تمام وائرسز لفافہ دار یا غلاف دار (Enveloped)ہوتے ہیں۔ اور جب صفراء / مطہرات (Detergents)وغیرہ سے ملتے ہیں تو منتشر (Disrupt)ہو جاتے ہیں اور پاخانے میں خارج نہیں ہوتے ہیں یہ تمام وائرسز مزمن مرض جگر (?HGV) سے تعلق رکھتے ہیں اور مزمنیت (Chronicity) کی طرف لے جا سکتے ہیں ان وائرسز کے لیے حالت حامل تعدیہ (Carrier State) تسلیم کی جاتی ہے یعنی ان کی کیرئر سٹیٹ ہوتی ہے۔ اور جگر کے مستقل انفیکشن اور وائرس کی خون میں طویل موجودگی (Viraemia)کی وجہ سے تشمع الکبد /صلابت الکبد / تلیف جگر /جگر کا چربیلا (Cirrhosis) اور کبدی خلوی سرطان (Hepatocellular Carcinoma-HCC) پیدا کر سکتے ہیں۔ یہ وائرسز بہت متعدی نہیں ہوتے اور زیادہ تر غیر امعائی (پیرنٹیرل / انجیکشن، انتقالِ خون، خون کی مصنوعات فائبری نوجن وغیرہ کے استعمال سے) راستے سے پھیلتے ہیں اور انتہائی یا جنسی تعلقات سے عموماً کم پھیلتے ہیں۔ اسکے علاوہ ورم جگر کے ایسے مریض بھی ہو سکتے ہیں جو ظاہری طور پر وائرسی ورم جگر یا وائرل ہیپاٹائٹس میں مبتلا ہوتے ہیں اور معملی (Clinically) اور تشخیص نسیجی (Biopsy) دونوں ذرائع سے ان کی تشخیص ہو جاتی ہے کہ یہ مریض ہیپاٹائٹس میں مبتلا ہیں یہ مریض حاد ورم جگر کی طرح کی علائمیہ (ایکیوٹ ہیپاٹائٹس لائیک سینڈ روم) پیش کرتے ہیں لیکن اوپر بیان کئے گئے تمام وائرسز کے لئے کوئی سیالی نشانی /سیرم مارکر (Serologic Marker)ظاہر نہیں کرتے اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ایسے اور جگر رخی (Hepatotropic) وائرسز ہو سکتے ہیں جو شناخت ہونے کے لئے ابھی باقی ہیں ان مخصوص جگر رخی وائرسز کے علاوہ اور بھی کئی دوسرے متعدی عامل اور وائرسز ہیں جو یرقان اور ورم جگر کا سبب بنتے ہیں ان میں ورم جگر پیدا کرنے والے دیگر کارندوں (Agents)میں ذرد بخار کا وائرس(Yellow Fever Virus) ،سرطان اور تپ غدی وغیرہ کا ایک وائرس (Epstein-Barr Virus/EBV)، لیسا (Lassa)، مار برگ (Marburg) اور ایبولاوائرسز (Ebola Viruses) ، جرمن خسرہ (Rubellavirus)، نملہ وائرس (Herpes Simplex Virus)،تکبیر خلوی وائرس (Cytomegalovirus-CMV) ،ا نتڑیوں کے راستے داخل ہونے والے اے اور ای وائرس کے علاوہ وائرسز،لیپٹو سپائرز (Lptospirosis)، بدلو یا امیبا (Entamoeba)اس سے امیبک ہیپاٹائٹس پیدا ہوتا ہے وغیرہ ہیں لیکن صنعتی دنیا میں وائرسی ورم جگر (وائرل ہیپاٹائٹس) کے %95سےزائد کیسز میں یہی محدود تعداد کے A سے G تک نام والے جگر رخی یا کبد رخی وائرسز ملوث ہیں۔
This article was written by Hakeem Muhammad Rizwan Arshad and it has been published in Monthly Hakeem Haziq & different  Tibbi Magazines,  journals of Pakistan.

No comments:

Post a Comment