Translate

Search This Blog

Monday, May 15, 2023

ہیپاٹائٹس بی وائرس کا طبعی دور، ہیپاٹائٹس بی وائرس کے مختلف ادوار - Hepatitis B, Hepatitis B Virus, Acute Hepatitis B, Chronic Hepatitis B, Hepatitis B Virus & Superinfections, HBV & HCV, HBV & HDV, HBV & HIV, Natural Course Of Hepatitis B Virus.


ہیپاٹائٹس بی وائرس کا طبعی دور
Natural Course Of  Hepatitis B Virus
تحریر : حکیم محمد  رضوان ارشد 

ہیپاٹائٹس بی وائرس کا انفیکشن (Hepatitis B Virus Infection) یا تو شدیدجگری ناکامی یا شدید کبدی موت انسائج(Fulminant Hepatitis) اور پھر اکثر مہلک ، حاد اور *خود تحدیدی (Self Limited) یا پھر شدت اختیار کرنے والے مزمن مرض جگر(جگر کی پرانی بیماری) اور پھر اس کے نتیجہ میں پیدا ہونے والی خرابیوں اور پیچیدگیوں مثلاً جگر کا سکڑنا (Cirrhosis) اور جگر کے سرطان (Hepatocellular Carcinoma - HCC)کی وجہ سے ٹھوس شرح خرابی (Morbidity) اور شرح اموات (Mortality)کا سبب بن سکتا ہے۔
ہیپاٹائٹس بی وائرس (HBV) انفیکشن کا کلینیکل اظہار(Clinical Manifestation) بڑا وسیع (Broad Spectrum) ہے اور اس کا دور بڑا متغیر(Variable) قسم کا ہوتا ہے۔ اس کے دور(Course) میں بلا علامت کیرئر (Asymptomatic Carrier) جس میں کوئی علامت نہ ہو یا جگر کی بیماری کا کوئی قابلِ دریافت ثبوت یا شہادت نہیں ہوتی (HBVکا ایک صحت مند کیرئر) سے لیکر ایک شدید بیمار مریض جس میں یرقان(Jaundice) ، اوذیما(odema) ، پیٹ میں پانی پڑنا (Ascites) ، معدہ اور انتڑیوں کے بالائی طرف سے جریان خون اور دیگر اشارے اور علامات ملتی ہیں۔ہیپاٹائٹس بی وائرس (HBV) انفیکشن کے کلینیکل دور کا سب سے زیادہ انحصار انفیکشن لاحق ہونے کے وقت پر مریض کی عمر(Patient Age)ہے۔ نئے پیدا ہونے والے بچے (Newborns)اور شیر خوار (Infants) میں ہیپاٹائٹس بی وائرس (HBV) کا انفیکشن عام طور پر بلا علامت یا بغیر علامت  ہوتا ہے۔ اور %90 سے زائد میں مستقل طور پر موجود رہتا ہے جبکہ اگر اسکا بالغوں سے تقابل کیا جائے تو بالغوں میں انفیکشن عموماً علاماتی ہوتا ہے لیکن  %90 سے زائد میں ٹھیک ہو جاتا ہے۔ ہیپاٹائٹس بی وائرس (HBV) انفیکشن کے انفرادی کلینیکل دور کا تعین کرنے والے فیکٹرز ابھی تک واضح طور پر بیان نہیں ہوئے ہیں تا ہم کئی وائرسی اور میزبان کے فیکٹرز شناخت ہو چکے ہیں جو انفیکشن کے انفرادی طبعی دور پر اثرانداز ہوتے ہیں۔ قدرتی طور پر پائے جانے والے وائرسی ویرئنٹس (Variants / Viral quasi-species) متقلب یا تبدیل شدہ(Mutant) وائرسز کو اسی سپیشز کے طور پر جانے جاتے ہیں ان وائرسی کو اسی سپیشیز میں معمولی سا سالماتی اختلاف %1 سے %2 نیوکلوٹائیڈ Heterogeneity ہوتی ہے۔ دریافت ہوئے ہیں جو ایک خاص کلینیکل دور کے ساتھ منسلک ہوتے ہیں۔ مثلاً HBV کے ویرئنٹس (Variants)جن کے کورجین (Core Gene) میں تقلب (Mutation) ہو جاتی ہے وہ مزمن ہیپاٹائٹس بی (Chronic Hepatitis B)میں کثرت سے ملتے ہیں۔ مزید وہ ویرئنٹس جن HBV جی نوم کے کور پروموٹر (Core Promoter)یا پری کور رقبے (Pre-core Region) میں تبدیلیاں ہو چکی ہو اس کی وجہ سے ای اینٹی جن (HBeAg)کی کمی (Loss) ہو جاتی ہے یہ زیادہ تر شدید مزمن مرض جگر کے مریضوں اور شدید کبدی ناکامی پیدا کرنے والے ہیپاٹائٹس بی (Fulminant HB) میں ملتے ہیں تا ہم عام طور پر HBVجی نوم یا ڈی این اے میں ایک مخصوص تبدیلی اور اس سے تعلق رکھنے والے HBV انفیکشن کے کلینیکل دور کے درمیان غیر مبہم طور پر ایک تعلق قائم کرنا یا بیان کرنا مشکل ہے۔ اس کی وجہ یہ حقیقت ہے کہ انفیکشن میں مبتلا افراد میں کئی وائرسی ویرئنٹس (Viral quasi-species) اپنی اپنی مستقل نسل (Constant Generation) کے ساتھ بیک وقت موجود ہوتے ہیں۔ ان ویرئنٹس کا اجتماع اور نکاس بھی ساتھ ساتھ ہوتا رہتا ہے۔ اسکے علاوہ ایک دئیے گئے تبدیل شدہ یا متقلب(Mutant) وائرس میں کئی تبدیلیاں عموماً بیک وقت ہوتی ہیں اور اس وقت سے ایک خاص وائرس تبدیلی یا تقلب سے ایک کلینیکل تعلق کو سمجھانا یا جوڑنا ناممکن ہو جاتا ہے۔ مزید براں دیگر جگر رخی(Hepatotropic) وائرسز مثلاً ہیپاٹائٹس سی وائرس (HCV)، ہیپاٹائٹس ڈی وائرس (HDV) اور غیر جگر رخی(Non-Hepatotropic)وائرسز مثلاً انسانی قوتِ مدافعت کو ختم کرنے والا وائرس یا ہیومن امیون ڈیفی شنسی وائرس(HIV) کا بیک وقت یا اکٹھا انفیکشن (Co-Infection) بھی وائرسی عمل دخل کے راستے یا مناعتی میکانیتوں(Immume Mechanisms) سے HBVکے طبعی دور پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔ مریض کے مناعتی ردِ عمل (Immune Response) کی شدت، وقت اور وسعت انفیکشن کے قدرتی دور کا تعین کرتی ہے اور ابتدائی طور پر مریض کی مناعتی حالت اور مناعتی طاقت (Competence) پر انحصار کرتی ہے تا ہم وائرسی تبدیلیاں یا میوٹیشنز ٹی (T) خلیات کے جانچنے کی صلاحیت میں تبدیلی، ٹی خلیات، قبولندوں کے مخالف (Antagonism)یا مناعتی نگرانی سے بچ جانے کی وجہ سے مناعتی ردِ عمل کی موثریت پر بڑی شدت سے اثر انداز ہو سکتی ہیں۔


(HBV)Hepatitis B Virus

حادیا شدید  ہیپاٹائٹس بی (Acute Hepatitis B):-

حاد(Acute)ہیپاٹائٹس بی سے مراد جگر کا فعال یا سرگرم ورم اور جگر کی بافتوں کا مردہ (Necrosis)ہونا ہے جو کہ عموماً HBV کے عارضی انفیکشن سے منسلک ہوتا ہے تقریباً 25سے 160 دن اوسطاً 75 دن کی مدت حضانت کے بعد مریضوں کو بے قراری (Malaise) محسوس ہونا شروع ہو جاتی ہے اور مریض کے خون میں حاد ہیپاٹائٹس بی کے حیاتیاتی کیمیائی ثبوت مل جاتے یں۔ علاماتی مرض کی شرح %30 سے %50 تک ہے یا پھر حاد مرض جگر کی کبھی بھی کوئی شہادت (%50 سے %70 تک بلاعلامت) نہیں ملتی ہے۔ ہیپاٹائٹس بی کی تشخیص کی بنیاد خون یا سیرم میں ہیپاٹائٹس بی سرفیس اینٹی جن(HBsAg) کی دریافت پر قائم کی جاتی ہے HBsAg کے خون میں ظاہر ہو کے ساتھ ہی یا اس کے ظاہر ہونے کے کچھ عرصے بعد HBeAg اور HBV-DNA سیرم میں قابل دریافت ہوتے ہیں جن کے ساتھ ساتھ HBcAg کے خلاف اینٹی باڈی anti-HBc بھی خون میں موجود ہوتی ہے۔ حاد ہیپاٹائٹس بی کے *خود تحدیدی انفیکشن میں HBeAg اور HBV-DNA کے سیرم میں درجات بڑی تیزی سے  3 سے 6 ماہ کے دوران کم ہوتے ہیں اور آخر کار سیرم میں ناقابلِ شناخت (Undetectable) ہو جاتے ہیں۔ anti-HBc IgM عموماً سیرم میں چند ہفتوں سے لیکر مہینوں تک قابلِ دریافت رہتی ہے۔ اس کے بعد اسکے درجات میں تنزلی ہوتی ہے اور پھرanti-HBc IgG خون میں ظاہر ہوتی ہے۔ جو کہ تمام عمر خون میں موجود رہتی ہے۔ HBV انفیکشن کے ختم ہونے اور حاد ہیپاٹائٹس بی وائرس میں انفیکشن کی علامات اور اشاروں یعنی HBsAg ، HBeAg اور HBV-DNA وغیرہ کا سیرم سے ختم ہونا anti-HBe اور anti-HBs کی پیدائش یا (Seroconversion) کے بعد ہوتا ہے۔ اس مثالی (Typical) صورت حال میں مریض میں HBVکا انفیکشن مکمل طور پر ختم ہو جاتا ہے۔ اور HBV کے خلاف جسم میں پیدا ہونے والے مناعتی ردِ اعمال دوبارہ ساری زندگی ہیپاٹائٹس بی لاحق ہونے سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔ HBV انفیکشن کے دیگر سیالی/مصلیاتی مارکرز (Serologic Markers) مثلاً پری ایس ون اور پری ایس ٹو(Pre S1,Pre S2) اینٹی جنز اور ہیپاٹائٹس بی ایکس پروٹین اینٹی جن (HBxAg) کے خلاف اینٹی باڈیز (anti-HBx) کی کوئی تشخیصی یا انذاری (Prognostic) اہمیت نہیں ہے۔ 

مزمن ہیپاٹائٹس بی(  Chronic Hepatitis B):-

مزمن(Chronic) ہیپاٹائٹس بی سے مراد HBV انفیکشن کا انسانوں میں مستقل طور پر موجود رہنا ہے (HBV انفیکشن کا 3 یا 6 ماہ میں خود بخود ٹھیک نہ ہونا اور پرانا انفیکشن بن جانا) جو کہ جگر کے ورم (Inflammation) اور جگر کے خلیات کے مردہ(Hepatocellular Necrosis) ہونے (%10-%30) سے منسلک ہوتا ہے یا پھر اس میں مرض جگر کا کوئی ثبوت نہیں پایا جاتا (70 سے 90 فیصد تک صحت مند HBV کیرئرز) ہے۔ پرانے یا مزمن ہیپاٹائٹس بی کو ایسے بھی بیان کرتے ہیں کہ ہیپاٹائٹس بی وائرس انفیکشن کا 6 ماہ سے زائد موجود رہنا اور یہ عموماً کئی سال تک موجود رہ سکتا ہے لیکن یہ ضروری نہیں کہ یہ مزمن مریضوں میں ساری زندگی ہی موجود رہے چند مریضوں میں آخر کار جگر کے خامرے (ALT, AST) نارمل ہونا شروع ہو جاتے ہیں اور سرفیس اینٹی جن کے خلاف اینٹی باڈیز anti-ABsکی پیدائش کے بعد جسم سے ہیپاٹائٹس بی وائرس انفیکشن ختم ہو جاتا ہے۔ دیگر مریض جن میں انفیکشن ختم نہیں ہوتا ان میں آخر کار جگر چربیلا ہونا یا کہبت جگر(Cirrhosis)، باب الکبدی فشار لدم (Portal Hypertension) اور جگر کے خلیات کا ناکارہ پن پیدا ہونا شروع ہو جاتا ہے اور انہیں میں چند مریضوں میں جگر کے خلیات کا سرطان (HCC) بھی پیدا ہو سکتا ہے۔ مزمن ہیپاٹائٹس بی وائرس انفیکشن میں نسیجیاتی (Histologic) خدوخال بہت زیادہ متغیر قسم کے ہوتے ہیں ان میں ایک نارمل (صحت مند حامل تعدیہ یا کیرئر) یا قریباً نارمل سے لیکر جگر کی ہلکی سی ورمی (Inflammatory) تبدیلی ، شدید کبدی لیفیت (Fibrosis) اور  بافتوں یا ٹشوز کو مردہ کر دینے والے شدید قسم کی خرابیاں ملتی ہیں۔ مزمن ورم جگر کو بیان کرنے کے لئے پہلے استعمال کی جانے والی (Categories) مثلاً مزمن مستقل ورم جگر (Chronic Persistent Hepatitis-CPH) اورمزمن فعال یا شدید درجے کا ورم جگر (Chronic Active / Aggressive Hepatitis-CAH) کو اب چیلنج کیا گیا ہے کیونکہ یہ دونوں صورت حال ایک ہی مریض میں بیک وقت یا وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ ظاہر ہو سکتی ہے۔ مزمن ورم جگر کی جدید طور پر اختیار کی گئی نسیجیاتی درجہ بندی میں کئی چیزیں شامل ہیں۔ مثلاً علم الاسباب (Etiology)، کلینیکل یا معملی کیمیائی سرگرمی اسی طرح نسیجیاتی سرگرمی کی فہرست (Index) وغیرہ۔ جیسا کہ اوپر بیان کیا گیا ہے کہ مزمن ہیپاٹائٹس بی %10 سے کم بالغوں میں پیدا ہوتا ہے جبکہ بچوں میں یہ شرح اونچی ہے اور معکوس طور پر (Inversely) عمر سے تعلق رکھتی ہے یعنی انفیکشن کسی عمر میں لاحق ہوا ہے۔ HBsAg اور HBeAgمثبت ماؤں کے بچے %100 مزمن ہیپاٹائٹس بی وائرس انفیکشن میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ یہاں پر ایک بات بڑی اہم ہے کہ عورتوں کی نسبت مرد ہیپاٹائٹس بی وائرس کے مزمن انفیکشن میں مبتلا ہونے کا زیادہ رحجان رکھتے ہیں اور نامعلوم وجوہات کی بنا پر %90 تک مزمن ہیپاٹائٹس بی وائرس انفیکشن کے مریض مرد ہوتے ہیں۔ مزمن HBV انفیکشن میں مبتلا زیادہ تر افراد میں انفیکشن کی ابتداء معمولی اور بلا علامت ہوتی ہے اور HBVکے سیالی مارکرز (Serologic Marker) انفیکشن کے مرحلوں (Stages) اور متوقع انذار مرض(Prognosis) کو بیان کرنے میں مفید ثابت ہوتے ہیں۔ سرفیس اینٹی جن (HBsAg)،ای اینٹی جن HBeAg اور HBV-DNA کے درجات کئی سالوں تک مستقل طور پر بڑھتے رہتے ہیں اور یہ مرض جگر کے حیاتیاتی کیمیائی ثبوت مثلاً خون میں اے ایل ٹی (ALT) کی بڑی ہوئی مقدار سے منسلک ہوتے ہیں۔ کئی سالوں بعد HBeAg اور HBV-DNA خود بخود خون سے ختم ہو سکتے ہیں اور یہ صورت حال سیرم ایلانین امینوٹرانسفریز (ALT) کے نارمل ہونے اور ای اینٹی باڈی (anti-HBe) کی پیدائش یا سیروکنورڈن کے بعد (10سے 15 فیصد سالانہ) پیدا ہو سکتی ہے۔ چند کیسیز میں سرفیس اینٹی باڈی (anti-HBs) کی پیدائش یا سیرو کنورژن (سالانہ 5 فیصد سے کم) ہونے کے بعد خون سے سرفیس اینٹی جن (HBsAg) ختم ہو سکتی ہے۔ چونکہ مزمن ہیپاٹائٹس بی کا کلینیکل دور بہت زیادہ تغیرپذیر (Variable) ہوتا ہے ایک اندازے کے مطابق 15 سے 20 فیصد تک افراد جو مزمن ہیپاٹائٹس بی کا اکتساب بلوغت میں کرتے ہیں ان میں جگر کے چربیلے ہونے اور HBV کے پرانے انفیکشن کی وجہ سے کئی دوسری خرابیاں/کمیاں (Disabilities) بھی پیدا ہو جاتی ہے۔ جگر کے چربیلے ہونے یا تلیف الکبد کی پیدائش عموماً آہستہ ہوتی ہے 10 سے 20 سال بعد ظاہر ہو سکتی ہے۔ جگر کے چربیلے ہونے کے بعد موت کا سبب بننے کے بڑے اسباب احشائی جریان خون (Visceral Bleeding)، جگر کا ناکارہ پن، کبدی کلوی علائمیہ (Hepato Ranal Syndrome) تعدئیے (Infections) اور جگر کا سرطان ہوتے ہیں۔ 

ہیپاٹائٹس بی وائرس(HBVسے منسلک شدید مرض جگر پیدا ہونے کا خطرہ بڑا واضح طور پر خون میں ALT کے بڑھے ہوئے درجات کے عرصے اور اسی طرح وائرسی پیرامیٹرز سے باہمی تعلق رکھتا ہے۔مزمن ہیپاٹائٹس بی کے مریض جن کے خون سے ای اینٹی جن (HBeAg) خودبخود یا اینٹی وائرل لائحہ اعمال / ادویات کے باوجود ختم نہیں ہوتی ان مریضوں میں انجام مرض اچھا نہیں ہوتا اسکے برعکس HBV انفیکشن میں مبتلا وہ افراد جن میں جگر کی بیماری کی کوئی شہادت (Evidence) نہیں ہوتی (صحت مند کیرئیرز) ان میں انجام مرض اچھا ہوتا ہے ان میں غالباً تلیف الکبد(جگر کا سکڑنا) اور جگر کے سرطان کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔ 

  ہیپاٹائٹس بی وائرس(HBV) کے کم وقوع پذیر ہونے والے کلینیکل ادوار:- 

HBVکے انفیکشن کا دور بہت کم درج ذیل قسم کے ادوار(Courses)  کی طرف جا سکتا ہے۔ شیدید کبدی ناکامی (Fulminant Hepatitis-FH) اور لیفی رکودی /خلیہ شکن ورم جگر                  (Fibrosing Cholestatic / Cytolytic Hepatitis - FCH) اسے ایف سی ایچ (FCH)بھی کہتے ہیں۔ HBV انفیکشنز کے 1% سے بھی کم کیسیز میں شدید کبدی ناکامی یا لیورفیلئر ظاہر ہو سکتا ہے۔ شدید کبدی/جگری ناکامی (FH)کی مخصوص علامات میں ALTکا شدید بڑھاؤ اور جگر کے خلیات کا تسلسل سے مردہ ہونا ہے اور اس کا سبب HBV کے خلاف تیزی سے اور مظبوط قسم کا مدافعتی ردِ عمل (امینون رسپونس) ہوتا ہے۔ وہ مریض جن میں HBsAg سے anti-HBs میں سیالی تبدیلی (Sreoconversion) بہت جلد ہو جاتی ہے ان میں بچنے کے 50% تک چانسز ہوتے ہیں  بنسبت ان مریضوں کے (20% سے کم) جن میں HBsAg موجود ہی رہتی ہے۔ ہیپاٹائٹس بی کی وجہ سے شدید جگری ناکامی (FH-B) کا شکار ہونے والے قریباً50% مریض ڈیلٹا ہیپاٹائٹس یا ہیپاٹائٹس ڈی وائرس (HDV) سے بیک وقت انفیکشن میں مبتلا (Co-Infected)ہوتے ہیں اور یہ صورت حال یعنی بیک وقت HBV اور HDVکا انفیکشن لاحق ہونا زیادہ تران مریضوں میں ہوتا ہے جو بذریعہ انجیکشن ڈرگز کا استعمال کرتے ہیں۔ لیفی رکودی / خلیہ شکن ورم جگر (FCH) ایک کم عموماً HBV انفیکشن کا ایک مہلک دور (Fatal Course) ہوتا ہے جو کہ مناعتی ردِ اعمال کے دباؤ (Immunosuppressed) مریضوں میں ظاہر ہوتا ہے جن کی جگر کی پیوندکاری (Transplantation) کے بعد انفیکشن یا دوبارہ HBV انفیکشن لاحق ہوا ہو۔لیفی رکودی / خلیہ شکن ورم جگر (FCH) کی علامات میں خون میں وائرس کی بہت زیادہ موجودگی (Viraemia)، رکود صفراء (Cholestasis) اور نسیجیاتی مرضیاتی طور پر حول باب الکبدی لیفیت (Peri Portal Fibrosis) ہیں۔ 

  ہیپاٹائٹس بی وائرس(HBV) کا دوبارہ فعال یا سرگرام ہونا:- 

قوتِ مدافعت / مناعت کو دبانے والی (Immuno suppressive) ادویات استعمال کرنے والوں میں HBV انفیکشن کے دوبارہ فعال (Active) ہونے کے بارے میں بہترین طریقے سے بیان کیا گیا ہے اور ایسے علاجوں کو چھوڑنے کے بعد شدید جگری ناکامی (FH) کے پیداہونے کے بارے میں بھی بیان کیا جا چکا ہے۔ 

ہیپاٹائٹس بی وائرس(HBV)کے بیرونی کبدی اظہارات:-

ہیپاٹائٹس بی وائرس(HBV) انفیکشن میں جگر سے باہر یا بیرون کبدی (Extrahepatic) اظہارات (علامات) کم ہوتی ہیں۔ حاد انفیکشن میں مبتلا مریضوں میں زیادہ اور مزمن HBV انفیکشن (عموماًہلکے درجے کا)میں بیرون کبدی اظہارات کم ہوتے ہیں۔ علامات میں بخار، جوڑوں کا درد، پتی اچھلنا (Urticaria) خون کی خرابیاں ان میں خون میں سفید خلیات کی زیادتی (Lymphocytosis) ہلکا یا عدم تکونی نقص الدم (Aplastic anemia)اور انجمادی خلیات کی کمی (Thrombocytopenia)اسی طرح قلبی خرابیاں ان میں ضعف القلب (Bradycardia) ہائی بلڈ پریشر اور اسی طرح ریوی یا پھیپڑوں (Pulmonary)کی خرابیاں ان میں ریوی انسکاب (Pulmonary Effusion) اور پھیپھڑوں کےتعدیے(Infections) وغیرہ عروقی (Vascular) اظہارات میں ورم عروق د مویہ (Vasculitis) کثیر شریانی ورم  (Polyarteritis) قنبلکی قلوی التہاب (Glomerulonephritis) وغیرہ اور عصبی نفسیاتی(Neuro-psychiatric) اظہارات میں مالیخولیا یا ڈیریشن(Melancholia or Depression) ، بے خوابی  (Insomnia) اور سر درد وغیرہ یہ سب بیرونی کبد اظہارات ہوتے ہیں۔ 

ہیپاٹائٹس بی وائرس(HBV)کے ہم عدویٰ اور اعلیٰ عدویٰ:-

(Hepatitis B Virus Co-Infection and Super-Infection)

ہم عدوی یا کوانفیکشن (Co-infection) سے مراد کسی ایک عدویٰ/ تعدیہ یا انفیکشن (Infection) کے ساتھ کسی دوسری انفیکشن کا بیک وقت لاحق ہونا ہے یعنی دو انفیکشنز کا بیک وقت لاحق ہونا جیسے HBV اور HDV اگر اکٹھے ہی مریض میں داخل ہوں تو یہ HBV اور HDVکا کو انفیکشن ہو گا۔ اعلیٰ عدوی / اعلیٰ تعدیہ (Super-infection) سے مراد ہے کہ پہلے سے کسی ایک انفیکشن کی موجودگی میں ایک اور انفیکشن بھی لاحق ہو جائے مثلاً جیسے اگر کسی مریض کو HBV انفیکشن ہو اور اسکے بعد اسی مریض کوHDV انفیکشن بھی لاحق ہو جائے یعنی پہلے ہیپاٹائٹس بی ہے اور اوپر سے اسی مریض کو ہیپاٹائٹس ڈی بھی ہو جائے تو اسے سپر انفیکشن کہتے ہیں۔ مختصراً دو انفیکشن کے اکٹھے پیدا ہونے کو”کوانفیکشن“اور ایک انفیکشن کی موجودگی میں ایک اور انفیکشن پیدا ہو جانے کو ”سپر انفیکشن“ کہتے ہیں۔ 

کلینیکل طور پر وائرس سی کو انفیکشنز یا سپر انفیکشنز جو HBV انفیکشن میں مبتلا مریضوں میں پیدا ہوتے ہیں وہ HCV, HDV اور اسی طرح انسانی قوت مدافعت کو کم کرنے والا وائرس (HIV) کے انفیکشنز ہیں۔ کلینیکل طور پر HBV انفیکشن میں مبتلا مریضوں میں HCV, HDV اورHIV کو انفیکشن (Co-Infection)یا سپر انفیکشن(Super-Infection) پیدا کرتے ہیں۔ 

ہیپاٹائٹس بی وائرس(HBV)اور ہیپاٹائٹس ڈی وائرس (HDV):-

HDV ایک نقص دار (Defective) رائیو نیوکلیک ایسڈ (RNA) وائرس ہے جس کو اپنی بقاء کیلئے HBV کی مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔ HDVکو اپنا لفافہ یا خول (Envelop) بنانے کے لیے HBVکے بیرونی لحمیاتی کوٹ یا ہیپاٹائٹس بی سرفیس اینٹی جن (HBsAg) کی ضرورت ہوتی ہے۔ اسی لئے HDVصرف اسی صورت میں انسانوں میں انفیکشن پیدا کر سکتا ہے کہ پہلے سے مریض کو HBVانفیکشن یا ہیپاٹائٹس بی لاحق ہو۔ HDV یا تو HBVکے ساتھ انفیکشن پیدا کرتا ہے جسے HDV کا کو انفیکشن کہتے ہیں یا پھر پہلے سے HBV انفیکشن میں مبتلا افراد میں داخل ہو کر سُپر انفیکشن پیدا کر دیتا ہے۔ HDV کا پھیلاؤ (Prevalence) واضح طور پر HBV انفیکشن کے پھیلاؤ سے مختلف ہے۔ HDV انفیکشن بحیرہ روم کے آس پاس کے علاقے (Mediterranean) مثلاً جنوبی اٹلی اور یونان وغیرہ میں مقامی طورپر پایا جاتا ہے۔ مذکورہ علاقوں میں %20 سے% 30 تک افراد جو HBV انفیکشن میں مبتلا ہیں وہ HDV انفیکشن کا بھی شکار ہیں۔  وبائی HDV انفیکشنز کا مشاہدہ امازو ن بیسن میں کیا گیا ہے اور انفیکشنز 10سے 75 فیصد تک HBsAg پوزیٹو، بذریعہ خون ادویات استعمال کرنے والوں (آئی وی ڈرگ یوزرز) اور مزاج نزیفی (Hemophilics)میں ملتے ہیں۔ HDVکا وسیع پھیلاؤ رومانیہ (%80 سے زائد) اور کچھ پیسیفک آئس لینڈز (20سے 70 فیصد) جبکہ ساؤتھ افریقہ میں اس کا پھیلاؤ کم (%1 سے کم) ہے۔ HDVانفیکشن کی تشخیص کی بنیاد، HBV انفیکشن کی موجودگی HBsAg)اور / یا anti-HBc کی خون میں موجودگی) میں HDVیا ڈیلٹا اینٹی جن کے خلاف خون میں پیدا ہونے والی اینٹی باڈیز anti-HDV (دونوں anti-HDV IgM اور anti-HDV IgG) سے ہوتی ہے۔ anti-HDV IgM کا HDVکی تقسیم سے باہمی تعلق ہوتا ہے اور یہ حاد HBV- HDV کو انفیکشن اور اسی طرح مزمن HDVانفیکشن کے دوران عارضی طور پر پوزیٹو ہوتی ہے۔ Anti-HDV کے خون میں درجات HBV - HDVکو انفیکشن میں اونچے ہوتے ہیں جو کہ اکثر مزمن HDV انفیکشن کی طرف ترقی کر جاتا ہے۔ اسی لئے بلند درجات میں anti-HDV مزمن HDV انفیکشن کا ایک سیالی نشان (سرولوجک مارکر) ہوتا ہے۔ HDV انفیکشن کی تشخیص کرنے کیلئے سیرم میں HDVکے  RNAکی دریافت کیلئے سالماتی تجزئیے (Molecular Analysis)کی ضرورت کم پڑتی ہے تاہم یہ طریقے اُن مریضوں جن کی قوتِ مدافعت مناعت کو دبانے والی دواؤں کی وجہ سے کم یا کمزور ہو چکی ہو یا ناقص تعذیہ (Malnutrition) یا Irradiation یا دیگر بیماریوں کی وجہ سے قوتِ مدافعت کمزور ہو چکی ہو دیگر الفاظ میں تضعیفِ مناعتی ردِ اعمال (Immunocompromised) مریضوں میں تشخیص کے لئے مددگار ہو سکتے ہیں جو اپنے سیرم میں قابلِ دریافت درجوں تک anti-HDV پیدا نہیں کرتے ان مریضوں میں HDV انفیکشن کا بھی طبعی دور (نیچرل کورس) بہت وسیع ہوتا ہے۔ ایک بلاعلامت مریض سے لیکر ایک ایسا مریض جس میں مرض جگر کی کوئی قابل دریافت شہادت نہ ملے (صحت مند HBV کیرئر) سے لیکر شدید درجے کے بیمار مریض تک یعنی کہ HBV انفیکشن کی طرح HDV انفیکشن کا طبعی دور بھی بہت زیادہ تغیر پذیر (variable) ہوتا ہے۔ کچھ درجے اسکا انحصار کلینیکل اور وبائیاتی صورتحال پر بھی ہے اسکے علاوہ جدید طور پر حاصل ہونے والے ثبوتوں سے بھی اس طرف اشارہ ملتا ہے کہ HDV انفیکشن کی جینوٹائپس یا مین اقسام (Genotypes) HDV انفیکشن کے کلینیکل دور پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔ حاد HDV انفیکشن یا تو ایک تلقیع / ٹیکا کاری (Inoculum) جس میں HDV اور HBV موجود ہوں سے پیدا ہو نے والے کو انفیکشن کے بعد ظاہر ہوتا ہے یا پھر پہلے سے HBV انفیکشن میں مبتلا افراد میں HDV کا بھی انفیکشن ہو جائے یعنی سپر انفیکشن کے بعد پیدا ہوتا ہے۔ HBV - HDV کو انفیکشن کے بعد حاد ہیپاٹائٹس کے کلینیکل اشارے اور علامات عموماً مزمن ہیپاٹائٹس ڈی پیدا ہونے کے بعد ختم ہو جاتی ہیں (تقریباً 2 سے 7 فیصد تک مریضوں میں) تقابلی طورپر یا موازنہ کرنے سے HDV کا سُپر انفیکشن زیادہ تر مزمن دور (70سے 95فیصد) کی طرف ترقی کر جاتا ہے۔ عام طور پر مزمن HDV انفیکشن زیادہ سے زیادہ تیزی اور کثرت سے جگر کے چربیلے ہونے / تلیف الکبد کی طرف ترقی کرتا ہے  بنسبت HBV کے تنہا انفیکشن کے 20%) بمقابلہ 60%) جبکہ جگر کے سرطان (HCC) کی پیدائش کے واقعات HDV انفیکشن میں ایسے اونچے نہیں ہوتے بسنبت HBV کے تنہا انفیکشن کے۔ انفیکشن اور جگر کے سرطان کے درمیان چھپا ہوا دور (Latency Period) HDV انفیکشن میں کچھ چھوٹا ہوتا ہے (30 سے 40 سال بمقابلہ 40 سے 60 سال) HDV کا بلاعلامت مزمن انفیکشن جس میں جگر کی فعلیاتی نسیجوں (Parenchyma)کی بیماری کی کوئی شہادت نہیں ہوتی (صحت مند HDV کیرئر) HBV کی نسبت ایسا کم ہوتا ہے۔ شدید کبدی ناکامی/شدید کبدی موت انسائج لیورفیلئر (Liver failure)پیدا کرنیوالے HDV انفیکشن ، حاد HDV کو انفیکشن یا سپر انفیکشن(Co-or superinfection)کے 2سے 20 فیصد مریضوں پیدا ہوتا ہے۔ 

شدید کبدی ناکامی یا فلمی ننٹ ہیپاٹائٹس بی (Fulminant-HB)کے %50 تک مریض HDV انفیکشن میں بھی مبتلا ہوتے ہیں ایسے مریضوں میں صرفanti-HBc کی موجودگی HBVانفیکشن کا سیالی ثبوت ہوتی ہے۔ اس کی وجہ HBVکی تقسیم اور جین کا اظہار کا عارضی طور پر دب جانا ہے۔ HDV اور HIV کو انفیکشن میں اور HDVسے سے متاثر مناعت کے دباؤ (Immuno suppressed)کا شکار مریضوں میں HBVکی تقسیم عموماً بہت اونچی ہوتی ہے۔ جسکے ساتھ ALT بھی بہت زیادہ بڑھا ہوا ہوتا ہے۔ غالباً اس کی وجہ براہِ راست (Directly)  HDVکے خلوسمی (Cytotoxic)اثرات ہیں۔ اس صورت حال میں anti-HDV کی کمی یا ناقابلِ دریافت درجات کی وجہ سے HDVکا تنہا سیرم مارکر HDV-RNAہو سکتا ہے۔ 

ہیپاٹائٹس بی وائرس(HBV)اورہیپاٹائٹس سی وائرس (HCV):-

HBV اور HCVکے دوہرے انفیکشن لاحق ہونے کا خطرہ مزاج نزیفی (Hemophilis) افراد بذریعہ ورید ڈرگز استعمال کرنے والوں، ہم جنس پرستوں میں زیادہ ہوتا ہے۔ تجرباتی مشاہدات اس طرف اشارہ کرتے ہیں کہHCVجین(Gene) کا اظہار HBVکی تقسیم کو دبا (Suppression) دیتا ہے مزید یہ کہ HBV میں مبتلا افراد میں HCV کا سپر انفیکشن دباؤ (Suppression)کا نتیجہ بنتا ہے یا بلکہ HBVکی تقسیم کے اخراج (Elimination) کا سبب بنتا ہے۔ وہ مریض جن کو HBVاور HCVکا کوئی انفیکشن ہو ان میں مزمن ہیپاٹائٹس بی کا طبعی دور HCV کا انفیکشن مقرر(Determine) کرتا ہے مزمن HBVمیں مبتلا اور HCV-HBVکو انفیکشن کے مریضوں کے درمیان کلینیکل نتیجے میں اختلاف بہترین طور پر بیان نہیں کئے گئے ہیں تا ہم جگر کی پیوند کاری کروانے والے مریضوں کا ایک مطالعہ اس طرف اشارہ کرتا ہے کہ HCV-HBV کو انفیکشن کے مریضوں میں انداز مرض (Prognosis) بہتر ہوتا ہے بنسبت ان مریضوں کے جنکو HBVکا تنہا انفیکشن ہو دوسری طرف ایک کیس کنٹرولڈ مطالعہ میں اس طرف اشارہ کیا گیا ہے کہ HBV اور HCVجگر کے سرطان اور جگر کے چربیلے ہونے یا تلیف الکبدکی پیدائش میں علیحدہ اضافی  خطرات ہیں۔ 

ہیپاٹائٹس بی وائرس (HBV) اور ہیومن امیون ڈیفی شنسی وائرس (HIV):-

اکتسابی مناعتی کمی علائمیہ یا ایڈز (ایکوائرڈ امیون ڈیفی شنسی سینڈروم-AIDS) کے %90 تک مریضوں میں ماضی کے یا فعال (Active) HBV انفیکشن کے سیالی نشان ہوتے ہیں۔ اس کی وجہ HBV اور HIV انفیکشن کی وبائیات (Epidemiology) اور طریقہ منتقلی (Transmission) میں یکسانیت کا پایا جانا ہے۔ HBVکا انفیکشن ایڈز یا HIV کے طبعی دور پر اثر انداز نہیں ہوتا ہے بکہ اگرچہ یہ بھی کہا گیا ہے کہ HBV انفیکشن HIV کی تقسیم کو تیز کر دیتا ہے۔ تا ہم حاد HBV انفیکشن میں HIV کا انفیکشن ہیپاٹائٹس بی کے طویل کلینیکل دور اور جگر کی بیماری کے مزمن ہونے میں شدت پیدا کرتا ہے۔ غالباً اس کی وجہ تضعیف مناعتی رداعمال (Immunocompromised) مریضوں میں HBV کے نکاس (Clearance)میں کمی ہونا ہوتی ہے۔ HIV انفیکشن میں مبتلا مریضوں میں مزمن HBV کا انفیکشن عموماً ہلکا ہوتا ہے اسکے باوجود کہ HBV کی تقسیم جاری (Active)ہوتی ہے۔ تا ہم چند مریضوں میں HIV انفیکشن کے بعد مزمن ہیپاٹائٹس بی تیزی یا شدت کا پیدا ہونا (Exacerbation)ہو سکتی ہے۔ 

 *خود تحدیدی/ Self Limited ایک مخصوص اور محدود دور پر رواں بیماری یا بیماری کا اپنے مخصوص دور کو پورا کر کے خود بخود ختم ہو جانا۔




نوٹ :-  مذکورہ آرٹیکل "ہیپاٹائٹس بی وائرس کا طبعی دور"  حکیم محمد رضوان ارشد  نے  اپریل سنہ 2006 میں لکھا تھا اور مذکورہ آرٹیکل  ماہنامہ  " راہنماے صحت" فیصل آباد  اگست سنہ 2006 ،  ماہنامہ " برکات طب "ڈیرہ غازی خان ستمبر سنہ 2006 ، ماہنامہ "دانائی " گوجرانوالہ اکتوبر سنہ 2006 اور دیگر طبی جرنلز میں چھپ چکا ہے ۔ 


No comments:

Post a Comment